نمو کی سمت بتانے کو برگِ نعت آیا
Chapter Info
ARI Id
1689950402311_56116806
Access
Open/Free Access
Pages
۷۹
نمو کی سمت بتانے کو برگِ نعت آیا
کہ شاخِ فکر بچانے کو برگِ نعت آیا
گناہِ کردہ کی پاداش میں جب عریاں تھا
مرے عیوب چھپانے کو برگِ نعت آیا
سخن کی شاخ کہیں سوکھتی ہی جاتی تھی
سو اس کو سبز بنانے کو برگِ نعت آیا
ہوائے شہرِ دل و جاں بہت مکدر تھی
کدورتوں کے مٹانے کو برگِ نعت آیا
یہ میری روح کی بالیدگی کا ضامن ہے
کہ شاخِ ذات سجانے کو برگِ نعت آیا
اُجڑ چلی تھی ہتھیلی مرے مقدر کی
پھر اِس میں رنگ رچانے کو برگِ نعت آیا
عجیب کانٹے سے اُگنے لگے تھے رستے میں
پھر اِس میں پھول کھلانے کو برگِ نعت آیا
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...