Home > فضا سے کہنا > دشتِ افسوس میں اک پھول کھلا ہو جیسے
دشتِ افسوس میں اک پھول کھلا ہو جیسے
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117037
Access
Not Available Free
Pages
۳۵
دشتِ افسوس میں اک پھول کھلا ہو جیسے
تو خزاں زاد شجر سے ہی ملا ہو جیسے
ایک مدت سے بیابانی تھی دل میں میرے
تو مرے غم مرے ہر دکھ کا صلہ ہو جیسے
روح مجروح تھی اور ادھڑے تھے ٹانکے دل کے
تیرے آنے سے ہر اک زخم سلا ہو جیسے
تم سے بچھڑیں تو کسی طور بھی ہم جی نہ سکیں
سانس تو سانس ہے تم دل کی جلا ہو جیسے
تم فضاؔ چھائی ہو اک ابرِ کرم کی صورت
ہم نہ مل پائے یہی خود سے گلہ ہو جیسے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...