Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > فضا سے کہنا > آنکھ سے دور سہی دل کے قریں رہنے دے

فضا سے کہنا |
حسنِ ادب
فضا سے کہنا

آنکھ سے دور سہی دل کے قریں رہنے دے
ARI Id

1689954428886_56117045

Access

Not Available Free

Pages

۶۱

آنکھ سے دُور سہی، دل کے قریں رہنے دے
میری ہر سانس میں تو خود کو مکیں رہنے دے

میں کہ اک عکس ہوں گمنام سا پس منظر ہوں
کب کہاں کیسے کسی طور کہیں رہنے دے

اک نظر مجھ پہ مرے ماہِ منیر ایسی ہو
کب طلب میں نے کیا زر یا نگیں، رہنے دے

میں ہوں اس قافلۂ عشق سے بچھڑا راہی
میرا کب ٹھور ٹھکانہ ہے کہیں، رہنے دے

تجھ سے منسوب ہوئی، تجھ سے ہی منسوب رہوں
غیر کے آگے جھکے گی یہ جبیں، رہنے دے

دل میں یا آنکھ میں یا دستِ حنائی میں فضاؔ
تیری مرضی ہے جہاں چاہے، وہیں رہنے دے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...