Home > فضا سے کہنا > اپنی تصویر بھی یوں مجھ سے چھپاتی کیوں ہو
اپنی تصویر بھی یوں مجھ سے چھپاتی کیوں ہو
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117054
Access
Not Available Free
Pages
۷۹
اپنی تصویر بھی یوں مجھ سے چھپاتی کیوں ہو
دوسرا چہرہ بہانے سے دکھاتی کیوں ہو
تم کو معلوم ہے بنجارے کہیں ٹھہرے ہیں؟
جانے والوں کو بھلا ایسے بلاتی کیوں ہو
ایک شاعر کا یہ شکوہ ہے شکایت بھی ہے
جب دکھانی نہیں تصویر بناتی کیوں ہو
تم بھی مشتاقِ محبت ہو سبھی جانتے ہیں
جذبۂ دل کو بتائو تو چھپاتی کیوں ہو
جب ترے بس میں نہیں روگ محبت والا
تم فضاؔ دل کو یہی روگ لگاتی کیوں ہو
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...