Home > فضا سے کہنا > دل کے اندر نہ مجھے آنکھ سے باہر سمجھو
دل کے اندر نہ مجھے آنکھ سے باہر سمجھو
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117057
Access
Not Available Free
Pages
۸۵
دل کے اندر نہ مجھے آنکھ سے باہر سمجھو
میں وہ قطرہ ہوں کہ ہے جس میں سمندر، سمجھو
میں جو حیرت سے ہی تصویر بنی بیٹھی ہوں
میری حیرت کو مرا عکس مکرر سمجھو
ہیں تو آنکھیں ہی مگر بادہ و جام اُن پہ نثار
وہ نظر بھر کے جو دیکھیں اسے ساغر سمجھو
جس کو صحرائوں میں بھٹکے ہوئے رکھتے ہیں عزیز
میں ہوں وہ قطرہ مجھے عین سمندر سمجھو
اشک ہے، قطرہ ہے یا ابر سے ٹوٹا تارا
یہ فضاؔ جو بھی ہے اب تم اسے گوہر سمجھو
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...