Home > فضا سے کہنا > ہجر زدوں کا در دیکھا ہے
ہجر زدوں کا در دیکھا ہے
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117058
Access
Not Available Free
Pages
۸۷
ہجر زدوں کا در دیکھا ہے
ہم نے جی کر مر دیکھا ہے
وقت برا تو آیا نہیں ہے
اچھا وقت مگر دیکھا ہے
دیکھ سکے نہ دل کہ جگر ہے
میں نے وہ خنجر دیکھا ہے
ایک خدا اور ایک محبت
من کو کب کافر دیکھا ہے
تب سے پیاس بڑھی ہے جب سے
آنکھوں کا ساغر دیکھا ہے
بھوک کے نام پہ ڈستے رشتے
زیست کو یوں کیوں کر دیکھا ہے
اُس کو فضاؔ کیا اس دنیا سے
جس نے عشق کا در دیکھا ہے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...