Home > فضا سے کہنا > کہتے ہیں اس جہاں کے یہ قصے حقیر ہیں
کہتے ہیں اس جہاں کے یہ قصے حقیر ہیں
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117066
Access
Not Available Free
Pages
۱۰۳
کہتے ہیں اس جہاں کے یہ قصے حقیر ہیں
جاناں تمھارے خواب بھی کتنے شریر ہیں
ہم آسمانِ زیست کے تابندہ لوگ تھے
ہم تیرے در پہ آ کے بنے جو فقیر ہیں
مصرع کمر ہے، شعر سی تصویر ہے تری
تجھ خوبرو کو دیکھنے آئے جو میرؔ ہیں
تیری رضا پہ ہے سرِ تسلیم خم مرا
تجھ زلف کے اے شوخ پرانے اسیر ہیں
گل ہو، گہر ہو، لعل ہو یا پورا چاند ہو
جاناں تمھارے حسن کے آگے حقیر ہیں
بزمِ فضاؔ میں ناز کا کیا کام گل بدن
یاں آئے بادشاہ بھی بن کر فقیر ہیں
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...