Home > فضا سے کہنا > جو بادۂ جاں چھلک رہا ہے سنبھال لینا خطا سے پہلے
جو بادۂ جاں چھلک رہا ہے سنبھال لینا خطا سے پہلے
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117070
Access
Not Available Free
Pages
۱۱۱
جو بادۂ جاں چھلک رہا ہے سنبھال لینا خطا سے پہلے
یہ رند ساقی سے ملتمس ہے عطا ہو مجھ کو عطا سے پہلے
جو لو لگانے کی آرزو ہو یہ جان لینا کہ اس نگر میں
وفا خطا میں شمار ہو گی کہ لب جلیں گے دعا سے پہلے
تری نگہ سے جو بچ گیا وہ اسیر و مجرم خرد کا ہو گا
مسیحا و خضر منتظر ہیں، علاج ہو گا دوا سے پہلے
فنا ہوئے ہیں وہ سارے فتنے، وہ سارے محشر لپٹ گئے ہیں
تری جوانی کی بات پہنچی ہے آج بادِ صبا سے پہلے
ہے چاک دامن مگر فضاؔ کی ہے دید اب بھی سعید مجھ کو
نشاطِ دل کا یہی ہے چارہ فنا سے پہلے، قضا سے پہلے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...