Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > فضا سے کہنا > چاند مدھم ہے روشنی کم ہے

فضا سے کہنا |
حسنِ ادب
فضا سے کہنا

چاند مدھم ہے روشنی کم ہے
ARI Id

1689954428886_56117071

Access

Not Available Free

Pages

۱۱۳

چاند مدھم ہے، روشنی کم ہے
خواب دھندلے ہیں، آنکھ بھی نم ہے

عمر حاضر جواں دلوں کا کھیل
عمرِ رفتہ عجیب سا غم ہے

زندگانی نثار تم پہ کروں
وار دوں تم پہ سب مگر کم ہے

زندگی! تیرے آستانے پر
موت آنے سے ایک ماتم ہے

دل بھی چاہے کہ زخم تازہ رہیں
وقت کی راگنی بھی مدھم ہے

جس قدر خواہشیں ہیں سینے میں
خضر کی عمر بھی ہمیں کم ہے

آئو ہم بھی گزار لیں لمحے
سانس رکتی ہے آخری دم ہے

تم فضاؔ ہو جہاں پہ چھا جائو
ہم دھواں ہیں ہمیں یہی غم ہے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...