Home > فضا سے کہنا > کیوں رشک سے نہ دیکھیں شاعر زباں گری کے
کیوں رشک سے نہ دیکھیں شاعر زباں گری کے
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117073
Access
Not Available Free
Pages
۱۱۷
کیوں رشک سے نہ دیکھیں شاعر زباں گری کے
اترے ہیں مجھ پہ مصرعے کچھ بھرتری ہری کے
بس اک نگہ سے اس کی، ہیں محوِ رقص بادل
اُس آنکھ میں تھے ساون جادوئے سامری کے
کچھ یوں ہَوا ہوئی ہے عجز و نیاز مندی
جلوے سما گئے ہیں مجھ میں بھی خود سری کے
یہ چھوڑ بیٹھا کعبہ ، وہ دَیر سے گیا ہے
اُس کی گلی کے منظر آئنے کافری کے
چھیڑو غزل کچھ ایسی جو دل کے تار چھیڑے
مطلوب ہیں فضاؔ کو قصے جو دلبری کے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...