Home > فضا سے کہنا > دھڑکنوں سے پیام آیا ہے
دھڑکنوں سے پیام آیا ہے
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117074
Access
Not Available Free
Pages
۱۱۹
دھڑکنوں سے پیام آیا ہے
میری رگ رگ میں وہ سمایا ہے
کوئی کیوں تیرے ساتھ ساتھ چلے
میں ہی ہوں اور میرا سایا ہے
اُس کی مسکان پر ہیں پھول فدا
چاند پر حسن اس کا چھایا ہے
کوئے جاناں میں بکتے یوسف کو
کوئی کیوں کر خرید لایا ہے
آج دھڑکن بھی تیز ہے دل کی
آج اُن کا سلام آیا ہے
میں بصد شوق منتظر تھی فضاؔ
دل یہ کس کا پیام لایا ہے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...