Home > فضا سے کہنا > ابروئوںکے خم میں گھبراتا ہے دل
ابروئوںکے خم میں گھبراتا ہے دل
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117075
Access
Not Available Free
Pages
۱۲۱
ابروئوں کے خم میں گھبراتا ہے دل
ان لبوں کا مصرع بہلاتا ہے دل
گفتگو سن کر فصاحت داد دے
دیکھ کر چہرہ مچل جاتا ہے دل
تیرہ چہرہ خواب نگری کا امیں
جاگ جائوں پھر بھی سو جاتا ہے دل
روزِ اول سے جہانِ عشق میں
عقل کو ہر بات سمجھاتا ہے دل
آسمانوں سے کچھ آگے ناز سے
حضرتِ یزداں سے مل آتا ہے دل
تم سے ہے یہ سب جہانِ رنگ و بو
تم کو بھی یہ بات سمجھاتا ہے دل
یہ فراق آلود موسم ہے فضاؔ
ایسے موسم میں تو بھر آتا ہے دل
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...