Home > فضا سے کہنا > یک طرفہ محبت کا قصہ جو لکھا ہوتا
یک طرفہ محبت کا قصہ جو لکھا ہوتا
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117079
Access
Not Available Free
Pages
۱۲۹
یک طرفہ محبت کا قصہ جو لکھا ہوتا
دیوانہ ہے، چھوڑو نا! بس تم نے کہا ہوتا
تم یاد کرو بیٹھے اب قیس میاں ہی کو
میں ایک صدا کرتی دشت آن کھڑا ہوتا
پتھرائی ہوئی آنکھیں رستہ ہوئی جاتی ہیں
اک بار پلٹ آتے، وعدہ تو وفا ہوتا
بے مول ہوا ہے اب، انمول کبھی تھا یہ
دل ہم کو دیا ہوتا، احسان کیا ہوتا
قاصر تھی زباں تیری جاتے ہوئے کہنے سے
آنکھوں سے کہا ہوتا، اس دل نے سنا ہوتا
اک اور غزل کہہ دوں حسرتؔ کی زمیں ہے خوب
احوال سنانے کو جو تم نے کہا ہوتا
پھر درد دوا ہوتا اور چاند نگر مسکن
پہلو میں فضاؔ کے گر وہ شخص کھڑا ہوتا
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...