Home > فضا سے کہنا > کبھی نگاہوں کی چلمنوں سے نہ راز کہنا، فضا سے کہنا
کبھی نگاہوں کی چلمنوں سے نہ راز کہنا، فضا سے کہنا
Chapter Info
ARI Id
1689954428886_56117087
Access
Not Available Free
Pages
۱۴۴
کبھی نگاہوں کی چلمنوں سے نہ راز کہنا، فضا سے کہنا
غمِ جہاں کو تو زندگی بھر پڑے گا سہنا، فضا سے کہنا
رفاقتوں کا ہے دعویٰ تم کو تو اپنے دعوے کی لاج رکھنا
زماں، مکاں کی حدوں سے آگے بھی ساتھ رہنا، فضا سے کہنا
قدم قدم پر ہے خطرۂ جاں، وہ عزم اپنا بلند رکھے
یہ عشق دریا ہے اس کی فطرت ہے الٹا بہنا، فضا سے کہنا
وہ شوخ آنکھیں غزال جن پہ ہیں صدقے واری، مَیں کیوں نہ واروں
یہ چاند، بادل، دھنک، بہاریں، یہ حسن گہنا، فضا سے کہنا
گلوں نے کلیوں نے کترے دامن، قزح بھی آنکھیں چھپا رہی ہے
یہ نازکی کا لباس تم نے غضب ہے پہنا، فضا سے کہنا
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...