Home > جگر خوں کروں ہوں میں > دل میں ایسا درد اٹھا ہے
دل میں ایسا درد اٹھا ہے
Chapter Info
ARI Id
1689955000102_56117191
Access
Not Available Free
Pages
۳۰
دل میں ایسا درد اُٹھا ہے
سارا منظر چیخ رہا ہے
اُس کی یاد ہے دل سے گزری
دل میں کیا کیا شور مچا ہے
میری بات نہ مانے گا وہ
مجھ کو اُس کا خوب پتا ہے
دل اندر غم کی شدّت سے
خون کا اِک دریا بہتا ہے
یاد کے بوٹے سوکھ نہ جائیں
دل دریا پانی دیتا ہے
دل کی باتیں وہ کیا جانے
اُس کا دل تو پتھّر کا ہے
دل پر درد کا پتھّر رکھ کر
مجھ کو اُس جیسا بننا ہے
درد سے دل یہ بیٹھ نہ جائے
اب مجھ کو یہ ڈر لگتا ہے
جھوٹ تو بول نہیں سکتا میں
صادقؔ کا مطلب سچّا ہے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...