Home > جگر خوں کروں ہوں میں > خود کو دیکھ رہا ہوں کیا ہے
خود کو دیکھ رہا ہوں کیا ہے
Chapter Info
ARI Id
1689955000102_56117194
Access
Not Available Free
Pages
۳۶
خُود کو دیکھ رہا ہوں کیا ہے
وہ کیوں مجھ کو چھُوڑ گیا ہے
پھر دل غم سے نڈھال ہوا ہے
ہجر تعلق ، ٹوٹ چکا ہے
یاروں سے کیا شِکوہ کرنا
بس یوں ہی دل بھر آیا ہے
اِس دل کی نگری کا راجا
پتھّر ہے یا پتھّر کا ہے
اَب بُلبُل کو شب ہو جائے
کب کوئی جُگنو آتا ہے
کلی جو کھل کر پھول بنی تھی
پھول کسی نے توڑ لیا ہے
سارے پتّے زرد ہوئے ہیں
پیڑ کو کیا غم ہو سکتا ہے!
لوگ پوچھتے ہیں کیا غم ہے
رنگ ترا بھی ناصرؔ سا ہے
ساری دنیا پاس ہے صادقؔ
تو پھر بھی کتنا تنہا ہے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...