Home > جگر خوں کروں ہوں میں > کتنا تنہا تنہا سا ہے
کتنا تنہا تنہا سا ہے
Chapter Info
ARI Id
1689955000102_56117195
Access
Not Available Free
Pages
۳۸
کتنا تَنہا تَنہا سا ہے
دل کی بات نہیں کہتا ہے
یہ کیسی اُس کی عادت ہے
وہ تَنہا سب کچھ سہتا ہے
یاد مُجھے جب تیری آئے
دل ٹھنڈی آہیں بھَرتا ہے
رُوٹھ نہ جائے یار ہَمارا
ہوا چلے تو ، دل ڈرتا ہے
یہ خالی باتیں ہوتی ہیں
کون کسی بن اب مرتا ہے
اِک دن مجھ سے کہا تھا اُس نے
تُو مجھ کو اچھّا لگتا ہے
اِک دن میں نے خواب میں دیکھا
اُس نے مجھ کو مار دیا ہے
اب میں گھر لے آیا ہوں جو
میرؔ اُداسی چھوڑ گیا ہے
لوگ ندیم ندیم کہے ہیں
کون ندیم یہاں بنتا ہے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...