Home > جگر خوں کروں ہوں میں > اب تو سب کچھ نیا نیا ہے
اب تو سب کچھ نیا نیا ہے
Chapter Info
ARI Id
1689955000102_56117196
Access
Not Available Free
Pages
۴۰
اَب تو سب کچھ نَیا نَیا ہے
تُو بھی کتنا بدل گیا ہے
غنچہ غنچہ زخم بنا ہے
یہ کیسا موسم آیا ہے
اَب تو دل میں درد بسا ہے
خُون تو کب کا سُوکھ چُکا ہے
میرے پاس ذرا بیٹھو تم
مجھ کو خُود سے ڈَر لگتا ہے
یُوں ہی اُداس اُداس نہ پھِرنا
جانے والے نے روکا ہے
مجھ کو اُداس جو دیکھا تو کب
جانے والا ٹھہر گیا ہے
یاد اُس کی اِس جُولائی میں
سَرد ہَوا کا اِک جھونکا ہے
اُس کی یاد سے ہی دل میرا
برف سی راتوں میں جلتا ہے
مجھ کو ہر جانب سے صادق
تَنہائی نے آ گھیرا ہے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...