Home > جگر خوں کروں ہوں میں > کیا وہ سب کچھ بھول گیا ہے
کیا وہ سب کچھ بھول گیا ہے
Chapter Info
ARI Id
1689955000102_56117197
Access
Not Available Free
Pages
۴۲
کیا وُہ سَب کچھ بھُول گیا ہے
مجھ کو یقین نہیں آتا ہے
نظمیں غزلیں اور خَط سارے
کیا وہ سب کُچھ پھینک چُکا ہے
میرا اک خط ، تیری نشانی
خط وہ میرے پاس پڑا ہے
تُو جو تنہا چھوڑ گیا تھا
تَنہائی نے ساتھ دیا ہے
’’تَنہائی کا دُکھ گہرا تھا‘‘
ناصِرؔ یہ بھی تو کہتا ہے
رات میں کوئی تو جادو ہے
وہ میرا ہونے لگتا ہے
رات گئے تک اِن گلیوں میں
کوئی آوارہ پھِرتا ہے
وہ اِک دن واپس آئے گا
میرا دل یہ کیوں کہتا ہے؟
جانے والے کب لَوٹے ہیں
صادق تیرا دل جھوٹا ہے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...