Home > جگر خوں کروں ہوں میں > تُو تو بالکل پتھر سا ہے
تُو تو بالکل پتھر سا ہے
Chapter Info
ARI Id
1689955000102_56117198
Access
Not Available Free
Pages
۴۴
تُو تو بالکل پتھّر سا ہے
پر مجھ کو اچّھا لگتا ہے
تیرے شہر میں کیا رکھا ہے
دل مجھ کو پھِر لے آیا ہے
ساری گلیاں گھُوم چُکا ہوں
تیری گلی سے ڈر لگتا ہے
اب ان سڑکوں پر تنہا ہوں
جن پر کبھی تو ساتھ چلا ہے
چاند کو دیکھ کے مجھ کو ہمیشہ
یاد ترا چہرا آتا ہے
چاند بادلوں میں چُھپ چُھپ کر
مجھ کو تنگ بہت کرتا ہے
پانی جس کو سمجھ رہا تھا
وہ تو نظر کا اِک دھوکا ہے
تُجھ کو میں کب بھول سکا ہوں
تُو تو مجھ کو بھول چکا ہے
یادیں بھی کیا چیز ہیں صادق
حال بُرا دِل کا ہوتا ہے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...