Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > جگر خوں کروں ہوں میں > ساغر میں اک پھول کھلا ہے

جگر خوں کروں ہوں میں |
حسنِ ادب
جگر خوں کروں ہوں میں

ساغر میں اک پھول کھلا ہے
ARI Id

1689955000102_56117200

Access

Not Available Free

Pages

۴۸

ساغر میں اک پھول کھلا ہے
سارا جنگل مہک اُٹھا ہے

ٹہنی ٹہنی سوکھ چلی ہے
پتّا پتّا خشک ہوا ہے

ہر سو تَنہائی کا عالَم
ہر کوئی تنہا تنہا ہے

شہر کی سڑکیں تو ٹھنڈی ہیں
لیکن میرا دل جلتا ہے

کیسی دہشت پھیل گئی ہے
انساں انساں سے ڈرتا ہے

جنگل ، گلشن ، ندیا ، طوفاں
ہم نے بھی کیا کیا دیکھا ہے!

سونے جیسے کھیت کھڑے تھے
بے موسم بادل برسا ہے

شعر نہیں یہ سننے والے
تو پھیکی غزلیں کہتا ہے

میری مانو اب سو جائو
جانے کب سے جاگ رہا ہے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...