Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > جگر خوں کروں ہوں میں > تُو کیوں اُس کو سوچ رہا ہے

جگر خوں کروں ہوں میں |
حسنِ ادب
جگر خوں کروں ہوں میں

تُو کیوں اُس کو سوچ رہا ہے
ARI Id

1689955000102_56117201

Access

Not Available Free

Pages

۵۰

تُو کیوں اس کو سوچ رہا ہے
وہ تو تجھ کو بھول چکا ہے

دل میں کیسا خوف بھرا ہے
پھول کھلے تو ڈر لگتا ہے

گئی رتوں میں تلاش کرے گا
آج وہ جس کو چھوڑ رہا ہے

میں کہتا ہوں اُسے بھلا دے
یہ کیا روگ لگا بیٹھا ہے

یادیں تو بس بوجھ ہیں دل کا
اور یادوں میں کیا رکھّا ہے

کوئی جو پوچھے حال مرا تو
کہہ دیتا ہوں سب اچھا ہے

پتا پتا ڈالی ڈالی
کس کے غم میں زرد ہوا ہے

ہر سُو پھیلا خوف کا عالَم
خوف یہ کیسے پھیل گیا ہے

صادقؔ تیرا مسئلہ کیا ہے
تو کیوں ماضی میں رہتا ہے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...