Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > جگر خوں کروں ہوں میں > اِس میں تیراقصور بھی کیا ہے

جگر خوں کروں ہوں میں |
حسنِ ادب
جگر خوں کروں ہوں میں

اِس میں تیراقصور بھی کیا ہے
ARI Id

1689955000102_56117205

Access

Not Available Free

Pages

۵۸

اِس میں تیرا قصور بھی کیا ہے
مجھ کو تجھ سے پیار ہُوا ہے

خود ہی اپنا بُرا کیا ہے
تجھ کو کب الزام دیا ہے

تجھ کو کوئی افسوس نہیں کیا
میں نے خود کو مار لیا ہے

چاند کو جب بھی دیکھتا ہوں میں
دھیان میں پھر تُو آجاتا ہے

تیور تیرے بدلے بدلے
جانے تُو کیا سوچ رہا ہے

موم کی مورت ، چاند سی صورت
جانے دل کیوں پتھر سا ہے

تیری مجبوری سمجھی ہے
شکوہ تجھ سے کس نے کیا ہے

تیری ساری باتیں سچی
میں نے ہی سب جھوٹ کہا ہے

ہجر کا درد اُٹھا کر کوئی
گور کنارے اب پہنچا ہے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...