Home > جگر خوں کروں ہوں میں > ساری بات سمجھ جاتا ہے
ساری بات سمجھ جاتا ہے
Chapter Info
ARI Id
1689955000102_56117211
Access
Not Available Free
Pages
۷۰
ساری بات سمجھ جاتا ہے
فاع فاعلن پر اٹکا ہے
فاع فعولن فاع فعولن
سارا کھیل فعولن کا ہے
میرے عروض پہ شک کرتا ہے
’’پہلی بارش‘‘ کو دیکھا ہے!
میرا عروض پرکھنے والے
تجھ کو عروض نہیں آتا ہے
پہلے ناصرؔ کو پڑھ کر آ
بات عروض کی گر کرتا ہے
فعلن کی تو سو صورت ہے
تو بس آٹھ لیے پھرتا ہے
’’پہلی بارش ‘‘میں ناصر نے
ہندی بحر کو ہی برتا ہے
میرے شہر کے لوگوں نے تو
ناصرؔ کو بے وزن کہا ہے
تجھ کو وہی سمجھے گا صادقؔ
جس نے ناصرؔ کو دیکھا ہے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...