Home > جگر خوں کروں ہوں میں > پتھر
پتھر
Chapter Info
ARI Id
1689955000102_56117216
Access
Not Available Free
Pages
۸۴
پتّھر
بیٹھا تھا مَیں کمرے اندر
غور سے میں نے جب دیکھا تھا
آگے ، پیچھے ، اوپر ، نیچے
پتّھر ، پتھر ، پتھر ، پتھر
چیزیں ساری پتھر کی تھیں
چھت دیواریں پتھر کی تھیں
کمرا سارا پتھر کا تھا
صحن میں نکلا میں نے دیکھا
گھر بھی سارا پتھر کا تھا
اک تنہائی گونج رہی تھی
جب میں گھر سے باہر نکلا
روڈ بھی سارا پتھر کا تھا
لوگ بھی سارے پتھر کے تھے
سوچ بھی ساری پتھر کی تھی
شہر ہی سارا پتھر کا تھا
رات ہوئی تو میں نے دیکھا
چاند فلک پر پتھر کا تھا
تارے سارے پتھر کے تھے
چیخ جو ماری پتھر گونجے
چیخ بھی ساری پتھر کی تھی
لوٹ کے آیا خود کو دیکھا
اور پھر میں بھی پتھر کا تھا
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...