اس قدر نقصان ہوتے جا رہے ہیں
Chapter Info
ARI Id
1689956803051_56117804
Access
Open/Free Access
Pages
51
اس قدر نقصان ہوتے جا رہے ہیں
ہم تہی دامان ہوتے جا رہے ہیں
یوں خطا اوسان ہوتے جا رہے ہیں
لوگ سب حیران ہوتے جا رہے ہیں
زندگی بے کیف ہوتی جا رہی ہے
درد بے درمان ہوتے جا رہے ہیں
تیرے جانے سے لگا کچھ یوں کہ ہم
بے سر و سامان ہوتے جا رہے ہیں
درد کی دولت اکٹھی کر رہے ہیں
ہم بھی تو سلطان ہوتے جا رہے ہیں
کچھ نشانے پر ہیں اب صیاد کے
کچھ پسِ زندان ہوتے جا رہے ہیں
جزبۂ احساس مرتا جا رہا ہے
شہر قبرستان ہوتے جا رہے ہیں
جو تھے میری جان تائبؔ جی کبھی
اب وہ بارِ جان ہوتے جا رہے ہیں
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...