گزرا ہے جوقریب سے منھ آج موڑ کر
Chapter Info
ARI Id
1689956803051_56117810
Access
Open/Free Access
Pages
63
گزرا ہے جو قریب سے منہ آج موڑ کر
کہتا تھا کہ نبھائوں گا میں سب کو چھوڑ کر
کرتا تھا تنگ روز یہ سودائے سر مجھے
ہاں مل گیا سکون مجھے سر کو پھوڑ کر
کیا مل گیا جناب کو ہے بھول کر مجھے
کیا مل گیا حضور مرے دل کو توڑ کر
رونے سے کب رہائی ملی مجھ کو دوستو!
فارغ ابھی ہوا ہوں میں دامن نچوڑ کر
تائب جی کیوں نہ ہوتیں سبھی رنجشیں تمام
وہ ساتھ بیٹھ جاتا اگر سر ہی جوڑ کر
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...