Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > صبحِ قفس > جھکے گا غیر کے در پر تو مار ڈالے گا

صبحِ قفس |
حسنِ ادب
صبحِ قفس

جھکے گا غیر کے در پر تو مار ڈالے گا
ARI Id

1689956803051_56117812

Access

Open/Free Access

Pages

67

جھکے گا غیر کے در پر تو مار ڈالے گا
مجھے پھر ایسے مرا سر تو مار ڈالے گا

میں ہوں فقیر میں رکھتا ہوں خیر ساتھ اپنے
رہے گا ساتھ مرے شر تو مار ڈالے گا

زلیخا یوسفِ کنعان سے یہ کہنے لگی
تمھارا حسنِ ستم گر تو مار ڈالے گا

مجھے وہ کافی ہے جو کہ مرا مقدر ہے
کسی کا چھینا مقدر تو مار ڈالے گا

ڈرایئے نہ ہمیں حشر کے عذابوں سے
کہ جیتے جی یہ ہمیں ڈر تو مار ڈالے گا

نہیں میں طالبِ دنیا ہوں طالبِ مولا
قسم خدا کی مجھے زر تو مار ڈالے گا

تمھارے اشک نہ تائبؔ تھمے تو دنیا کو
یہ آنسوئوں کا سمندر تو مار ڈالے گا

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...