Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > صبحِ قفس > وہاں دشمن بھی ہوتے ہیں جہاں پر یار ہوتے ہیں

صبحِ قفس |
حسنِ ادب
صبحِ قفس

وہاں دشمن بھی ہوتے ہیں جہاں پر یار ہوتے ہیں
ARI Id

1689956803051_56117813

Access

Open/Free Access

Pages

69

وہاں دشمن بھی ہوتے ہیں جہاں پر یار ہوتے ہیں
جہاں پہ پھول ہوتے ہیں ، وہیں پر خار ہوتے ہیں

پتہ اُن کا اگر چاہو مرے ہر زخم سے پوچھو
جدھر سے تیر آتا ہے وہیں سرکار ہوتے ہیں

مقدر میں جو سختی ہو تو ایسا ہو ہی جاتا ہے
وہی گھر لوٹ لیتے ہیں جو پہریدار ہوتے ہیں

میں افشا راز کر سکتا ہوں تیری بزم کے ظالم
کہ میں سب جانتا ہوں جو بھی کاروبار ہوتے ہیں

جہاں والوں کے دل میں ہم نے تائبؔ جی یہ دیکھا ہے
انھیں کی یاد ہوتی ہے جو باکردار ہوتے ہیں

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...