Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > صبحِ قفس > جو مہرباں تھے مرے اب وہ مہرباں نہ رہے

صبحِ قفس |
حسنِ ادب
صبحِ قفس

جو مہرباں تھے مرے اب وہ مہرباں نہ رہے
ARI Id

1689956803051_56117814

Access

Open/Free Access

Pages

71

جو مہرباں تھے مرے اب وہ مہرباں نہ رہے
خفا کسی سے کبھی ایسے آسماں نہ رہے

جو وقت بدلا تو پھر لوگ بھی بدلنے لگے
جو راز داں تھے کبھی پھر وہ رازداں نہ رہے

ہر ایک شخص گیا ہٹ مقام سے اپنے
نہ پیر پیر رہے وہ جواں جواں نہ رہے

ستم ظریف نے کہہ کر یہ آگ لگوائی
کسی بھی طور مرا باقی آشیاں نہ رہے

وہ خوش نصیب ہے خوش بخت جس کا تائب جی
زمانہ لاکھ رہے یار بدگماں نہ رہے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...