Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > صبحِ قفس > جو اُجلا تن نہیں تو کیا ، میں اُجلا من تو رکھتا ہوں

صبحِ قفس |
حسنِ ادب
صبحِ قفس

جو اُجلا تن نہیں تو کیا ، میں اُجلا من تو رکھتا ہوں
ARI Id

1689956803051_56117815

Access

Open/Free Access

Pages

73

جو اُجلا تن نہیں تو کیا میں اُجلا من تو رکھتا ہوں
میں تشنہ لب ہوں آنکھوں میں مگر ساون تو رکھتا ہوں

اگرچہ تیرگی ہی تیرگی ہے چار سُو میرے
میں ایسی تیرگی میں بھی دلِ روشن تو رکھتا ہوں

مرے دامن میں رنج و غم کی ہے اشکوں کی دولت ہے
مجھے مت جانیے مفلس کہ ایسا دھن تو رکھتا ہوں

میں بستا شہر میںہوں پھر بھی صحرا سے مجھے نسبت
نہیں میں قیس تو کیا ہے میں پاگل پن تو رکھتا ہوں

میں اُن کو دل میں رکھتا ہوں جو تائبؔ دور رہتے ہیں
اگرچہ بے ہنر ہوں پھر بھی اتنا فن تو رکھتا ہوں

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...