کوئی طبیب ہی ایسا نہ چارہ گر کوئی
Chapter Info
ARI Id
1689956803051_56117817
Access
Open/Free Access
Pages
77
کوئی طبیب ہی ایسا نہ چارہ گر کوئی
کرے ہمارا مداوائے چشمِ تر کوئی
مرے وجود سے اُٹھنے لگی ہیں خوشبوئیں
کہ ایسے مجھ میں سمایا ہے عشوہ گر کوئی
میں اُس کو حالِ دلِ زار کیسے بتلاتا
مجھے ہوا نہ میسر پیام بر کوئی
مرے حضور یہ زندہ دلوں کی بستی ہے
نہ بے ضمیر یہاں پر نہ کم نظر کوئی
امیر شہر! یہ حالت تری رعایا کی
ہے پا برہنہ کوئی اور برہنہ سر کوئی
خدا کے واسطے ناصح ہمیں اجازت دے
کہ انتظار میں اپنے ہے بام پر کوئی
ہے میرے حال سے دنیا تو باخبر تائبؔ
ہے میرے حال سے کیوں اتنا بے خبر کوئی
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...