Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > صبحِ قفس > ہم سے درویش کوئی مال نہ زر رکھتے ہیں

صبحِ قفس |
حسنِ ادب
صبحِ قفس

ہم سے درویش کوئی مال نہ زر رکھتے ہیں
ARI Id

1689956803051_56117822

Access

Open/Free Access

Pages

87

ہم سے درویش کوئی مال نہ زر رکھتے ہیں
کوئی دیوار نہ در اور نہ گھر رکھتے ہیں

یہ بھی سچ ہے کہ نہ ہم بال، نہ پر رکھتے ہیں
جاری ہم پھر بھی وفائوں کا سفر رکھتے ہیں

رکھتے بے تاب ہیں دل، آنکھ کو تر رکھتے ہیں
مرے حالات مجھے زیر و زبر رکھتے ہیں

چاکِ دامان لیے خاک بسر رہتے ہیں
تیرے دیوانے کہاں اپنی خبر رکھتے ہیں

اُن کے تُو میرے خدا! خیر سے سینے بھر دے
میرے احباب کہ جو سینوں میں شر رکھتے ہیں

روٹھنے والے بھلا بیٹھے ہیں تائب ؔہم کو
روٹھنے والوں کو ہم یاد مگر رکھتے ہیں

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...