تم کو جو ہمیں ملنے کی فرصت نہیں ملتی
Chapter Info
ARI Id
1689956803051_56117846
Access
Open/Free Access
Pages
135
تم کو جو ہمیں ملنے کی فرصت نہیں ملتی
لگتا ہے کہ اب ہم سے طبیعت نہیں ملتی
بے چین جو رہتا ہوں تو صد شکر ہے یارو!
درویش کو دنیا میں تو راحت نہیں ملتی
اور ملنا کسی کا بھی ہے دشوار ہی تب تک
جب تک کہ ضرورت سے ضرورت نہیں ملتی
تب تک نہ غمِ ہجر کا کچھ ہو گا مداوا
جب تک کہ ہمیں آپ کی قربت نہیں ملتی
تائب جی تمنائوں کو پڑتا ہے مٹانا
یوں بار گہِ عشق میں عزت نہیں ملتی
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...