Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > صبحِ قفس > یہ ہم نے غور کرنا ہے یہ ہم نے سوچنا بھی ہے

صبحِ قفس |
حسنِ ادب
صبحِ قفس

یہ ہم نے غور کرنا ہے یہ ہم نے سوچنا بھی ہے
ARI Id

1689956803051_56117852

Access

Open/Free Access

Pages

147

یہ ہم نے غور کرنا ہے یہ ہم نے سوچنا بھی ہے
جو ہم نے آج بونا ہے اُسے کل کاٹنا بھی ہے

فقیری کے ضوابط میں میاں اک ضابطہ ہے یہ
کہ زندہ دل کو رکھنا خواہشوں کو مارنا بھی ہے

مجھے یہ خوف بھی لاحق کہیں رسوا نہ ہو جائوں
کہ میں نے اُس سے اُس کا ہاتھ آخر مانگنا بھی ہے

یہ چھت اپنی، در و دیوار اپنے ، گھر ہے یہ اپنا
کڑا جو وقت آئے جاں کو اس پر وارنا بھی ہے

یقیں مانو بڑی مشکل میں ہے پھر آج کل تائب ؔ
وہ ظالم اب یہ کہتا ہے کہ اُس کو بھولنا بھی ہے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...