ہے کوئی ستم ہم پہ جو ڈھایا نہیں جاتا
Chapter Info
ARI Id
1689956803051_56117853
Access
Open/Free Access
Pages
149
ہے کوئی ستم ہم پہ جو ڈھایا نہیں جاتا
اُس بزم میں اب ہم کو بلایا نہیں جاتا
جو دل میں ترے بات ہے وہ صاف ہی کہہ دے
اپنوں سے حقیقت کو چھپایا نہیں جاتا
آنکھوں سے ہی پی لو نا، کرو ختم تکلف
ہاتھوں سے اگر جام اُٹھایا نہیں جاتا
اک روز وہ محفل میں ہوئے مجھ سے مخاطب
کیوں آتے ہو جب تم کو بلایا نہیں جاتا
احسان وہ احسان ہے تائبؔ جی یہ سمجھو
کر کے جو مری جان جتایا نہیں جاتا
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...