میں پا برہنہ کھڑا ہوں ، ٹھٹھر رہا ہوں میں
Chapter Info
ARI Id
1689956803051_56117859
Access
Open/Free Access
Pages
161
میں پا برہنہ کھڑا ہوں، ٹھٹھر رہا ہوں مَیں
کہ موسموں کے تغیر سے مر رہا ہوں مَیں
عجیب خوف ہے طاری یہاں فضائوں پر
کہ گھر میں ہوتے ہوئے پھر بھی ڈر رہا ہوں مَیں
میں بار بار لٹا بے بسی کے ہاتھوں سے
رہا ہوں ایسے ہی زندہ اگر رہا ہوں مَیں
مرا جنوں مری بربادیوں کا باعث ہے
تو کب کسی پہ یہ الزام دھر رہا ہوں مَیں
سمیٹ سکتے ہو تائبؔ کو تم اگر چاہو
وگرنہ جانِ تمنا بکھر رہا ہوں مَیں
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...