چاک دامان لیے، چاک گریبان لیے
Chapter Info
ARI Id
1689956803051_56117864
Access
Open/Free Access
Pages
172
چاک دامان لیے، چاک گریبان لیے
محفلِ قیس میں پہنچے ہیں یہ سامان لیے
آئے تھے دنیا میں ارمانوں کو پورا کرنے
جائیں گے یاں سے مگر لاکھوں ہی ارمان لیے
لوگ کہتے ہیں جو دیوانہ ہمیں، کہنے دو!
ہم بھی نازاں ہیں کہ زندہ ہیں یہ پہچان لیے
جب کسی سے بھی مرے درد کا درماں نہ ہوا
آ گئی موت مرے درد کا درمان لیے
موسمِ گل ہو خزاں ہو، کہ بہاریں تائبؔ
اپنی تو ذات میں ہم پھرتے ہیں زندان لیے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...