Home > وَرَفَعْنَا کی صدا > ناموسِ گدائی نہ گنوا اور بھی کچھ مانگ
ناموسِ گدائی نہ گنوا اور بھی کچھ مانگ
Chapter Info
ARI Id
1689956879011_56117933
Access
Not Available Free
Pages
79
ﷺ
ناموسِ گدائی نہ گنوا ، اور بھی کچھ مانگ
’’اب تنگیِ داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ‘‘
بے پایاں ہے اُس در کی عطائوں کا تسلسل
بے مثل ہے اُس در کی سخا ، اور بھی کچھ مانگ
دریائے سخاوت ہے رواں روزِ ازل سے
رکتی ہی نہیں موجِ عطا ؛ اور بھی کچھ مانگ
خود دستِ عطا بڑھتا ہے محتاج کی جانب
اس شان کا آقاؐ ہے ترا اور بھی کچھ مانگ
اسباب کی دنیا کو کیا ایسا مسخّر
صحراؤں نے قلزم سے کہا ’’اور بھی کچھ مانگ‘‘
محدود ہے صحراؤں کی وسعت؛ نہیں محدود
اُس رحمت عالمؐ کی گھٹا ؛ اور بھی کچھ مانگ
جس شمعِ حرمؐ نے کیا دنیا میں اُجالا
دل کے لئے لے اُس سے ضیا اور بھی کچھ مانگ
خالق کی عطاؤں سے عطاؤں کے وہ قاسمؐ
خالق کی عطا ؛ اُنؐ کی عطا ؛ اور بھی کچھ مانگ
ہر بار صدا آتی ہے دربارِ سخا سے
عرفانؔ! لگا اور صدا ، اور بھی کچھ مانگ!
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...