1689956879011_56117945
Not Available Free
93
ﷺ
مل گئی یک مُشت اُن کو راحتِ دنیا و دیں
جن کی قسمت میں مدینے کی فضائیں ہو گئیں
نورِ ’’اقرا‘‘ کی ضیائیں ساتھ ساتھ آنے لگیں
جلوتوں میں آگئے جب غار کے خلوت نشیںؐ
صبحِ طیبہ میں بسی ایمان کی تابندگی
شامِ طیبہ میں نہاں ہے راحتِ قلبِ حزیں
بندگانِ ربِّ کعبہ کی یہی ہے بندگی
جس جگہ پہ نقشِ پائے مصطفی ہو خم جبیں
آسمانِ معرفت کی اُس کو رفعت مل گئی
مل گئی جس شخص کو طیبہ میں بس دو گز زمیں
بربطِ تخلیق کی آوازِ ہست و بود میں
خلقتِ نورِ محمدﷺ ہے صدائے اوّلیں
آپؐ کے دم سے جہانِ آب و گل میں تازگی
چہرئہ ارض و سما ہے آپؐ کے دم سے حسیں
خوبیٔ رفتار سے آگے مقامِ مصطفیؐ
وسعتِ پرواز کی حد سدرہ سے آگے کہیں
والہانہ اہلِ الفت کی نگاہوں نے کہا
چودھویں کے چاند سے ہے آپؐ کا چہرہ حسیں
مدحتِ ممدوحِ ربؐ کی وسعتوں کے سامنے
لفظ کے دامن میں تنگی کے سوا کچھ بھی نہیں
ہیں امامِ انبیاؐ ، اقصیٰ کی شب ، بدرالدجیٰ
مقتدی ہے ماہِ کنعاںؑ کی ادائے دل نشیں
شافعِ محشرؐ کے ابرو کا اشارا ہو گیا
مل گئی اُنؐ کی شفاعت سے ہمیں خلدِ بریں
کس طرح اُن کو ہو عرفانِؔ خدائے لم یزل
جن کو محبوبِ خداؐ کی ذات سے اُلفت نہیں
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |